جمعرات , 23 جولائی 2020ء
(628) لوگوں نے پڑھا
گوجرہ ٹوبہ روڈ بائی پاس پر ٹھیلے پر فروخت ہونے والی شکرقندی کے مصالہ جات اور خوبانی کی چٹنی انتہائی ناقص استعمال ہونے لگی۔ جس میں زندہ کیڑے و سنڈیاں پائی جا رہی ہیں۔ ایک واقعے میں ٹھیلے پر شکرقندی دیکھ کرشہریوں کا کھانے کو جی چاہا تو شکرقندی کی چار پلیٹوں کا آرڈ دیا شکرقندی کی پلٹیں آئیں تو گاہکوں نے بڑے شوق سے شکرقندی کھانا شروع کی ۔ بنا دیکھے تقریبا نصف کے قریب کھا چکے تھے کہ اچانک ایک فرد نے پلیٹ میں سفید رنگ کی دو عدد سنڈیاں دیکھیں ایک اور گاہک نے غور سے دیکھا تو اس کی پلیٹ میں بھی سفید رنگ کی سنڈی نظر آئی جس پرکھائی ہوئی شکر قندی قے کی صورت میں باہر آگئی تو شکرقندی کے ٹھیلے والے کو شکایت کی تو اس نے ایسے جواب دیا جیسے یہ معمولی بات ہے کہنے لگا کہ اکثر چاٹ مصالہ اور خوبانی میں یہ سنڈیاں و کیڑے پیدا ہو جا تے ہیں مگر ان کو کھانے سے انسان کو کوئی نقصان نہیں ہوتا اس دلچسپ بات پر گاہک کو حیرت ہوئی کہ یہ زندہ کیڑے و سنڈیاں انسان کو کوئی نقصان نہیں پہنچائیں گے۔ شہریوں کا کہنا تھا کہ محکمہ صحت وفوڈ حکام بھی کبھی یہاں سے شکر قندی کھائیں اور دیکھیں کہ گوجرہ کی مرکزی سڑک پر کس طرح کی مضر صحت اشیا فروخت کی جارہی ہے۔ اور آکر دیکھیں کہ سفید سنڈیاں کس طرح مفید بتا کر شکر قندی اور خوبانی کی چٹنی کھلانے کا سلسلہ جاری ہے۔