Naveed
بدھ , 27 جنوری 2021ء
(694) لوگوں نے پڑھا
موجودہ ملکی معاشی حالات کے پیش نظر ملک بھر کے رہنے والوں کے ایک بڑے طبقے کو معاشی طور پر زائد جدوجہد کرنی پڑرہی ہے ایسے ہی ایک کہانی سمندری کے رہائشی نوجوان محسن رضا کی بھی ہے جو گھر سے کوسوں دور لاہور میں ایک فیکٹری میں کام کرتا ہے لیکن اس کی مشکل یہ ہے کہ اسے کام کی مزدوری دس گھنٹے کی انتہائی کم ملتی ہے جوکہ صرف 300 ہے۔ محسن رضا صبح ناشتہ کرتا ہے اور رات کا کھانا کھاتا ہے دن کا کھانا صرف بچت کی وجہ سے نہیں کھاتا تاکہ تھوڑی بہت بچت کرکے رقم گھر میں اپنی بوڑھی ماں کو بھیج سکے یہاں پر ایک بڑا مسئلہ مالکان کی وہ کم ظرفی پر مبنی روش بھی ہے جس میں وہ اپنے ملازمین کو حد درجہ کم اجرت دیتے ہیں جس سے ان کی روز مرہ کی ضروریات بھی پوری نہیں ہوتیں۔ مذکورہ نوجوان کو فیصل آباد کے رہائشی کی جانب سے ملازمت کی آفر کی گئی جس میں اسے کم سے کم موجودہ مالک سے زیادہ مزدوری کی آفر کی گئی جوکہ ایک اچھی بات ہے لیکن بات یہیں ختم نہیں ہوتی ہمارے ملک میں بدانتظامی اور دوسری خراب پالیسیوں کی بدولت نوجوانوں کا ایک بڑا طبقہ بے روزگاری یا پھر کم درجے کا روزگار کرنے پر مجبور ہے دنیا بھر میں زائد آبادی کو ترقی حاصل کرنے کے لئے اہم ذریعہ سمجھا جاتا ہے لیکن بدقسمتی سے ہمارے ہاں اس کا اُلٹ ہے۔