جمعرات , 03 دسمبر 2020ء
(759) لوگوں نے پڑھا
چراغ تلے اندھیرا کڑوروں روپے کا ریونیو دینے والے حکومتی ادارے نے کرونا ایس او پی کی دھجیاں اڑا دیں انتظامیہ نے کبوتر کی طرح آنکھیں بند کرلیں۔ بتایا گیا ہے کہ گزشتہ روز قبل مقامی ایم این اے ملک نواب شیر وسیر نے جھمرہ روڈ نادرا آفس میں شہریوں کے مسائل جلد از جلد حل کرنے کیلئے سیاسی اثر و رسوخ کا استعمال کرتے ہوئے نادرا آفس میں سیکنڈ شفٹ کا آغاز کیا جسکا ریبن کاٹنے کیلئے مقامی ایم این اے کرونا ایس او پی کی دھجیاں اڑتے ہوئے اپنے ساتھ سیکڑوں افراد کا جلوس لیکر نادرا آفس پہنچ گئےوہاں ماسک کے بغیر اکٹھے ہجوم نے نادرا آفس کو مچھلی بازار بنا دیا اب وہاں آٹھ گھنٹے کام کرنے والا عملہ شہریوں کی سہولت کیلئےصبح 8بجے سے شام 6بجے تک ڈیوٹی پر تعینات رہتا ہے سکول جانے والے طلباء کیلئے ب فارم کی شرط لاگوہونے کی وجہ سے والدین کو ب فارم کے حصول کےلئے نادرا آفس کے باہر لمبی لمبی لائنوں میں لگ کر باری کا انتظار کرنا پڑتا ہے اور وہاں لائنوں میں لگے بزرگ جوان مرد و خواتین سماجی فاصلہ اور ماسک کے استعمال کے بغیر کرونا ایس او پی کی کھلی خلاف ورزی کی۔ نادرا آفس کے سڑک تک لگی لمبی لائنیں نہ صرف ٹریفک کی روانگی میں مشکلات کا سبب بنتی رہی۔ دوردراز سے آنے والے افراد علاقہ مکین کیلئے کرونا وائرس کو بڑھانے اور دیگر موسمی امراض کے پھیلنے کا بھی سبب بن رہے ہیں شہریوں نے انچارچ نادرا سینٹر اور حکومتی اعلی حکام سے فوری نوٹس لیکر شہریوں کو کورونا جیسی خطرناک بیماری سے بچانے کا مطالبہ کیا ہے۔ محکمہ صحت کو اپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے۔