اتوار , 16 اگست 2020ء
(424) لوگوں نے پڑھا
قصور، عثمان اشرف نامی نسٹ یونیورسٹی کا گریجویٹ طالب علم دوسروں کیلئے ایک مثال بن گیا۔ اپنی فیملی کو سپورٹ کرنے کیلئے اس نے پھلوں کا اسٹال لگادیا اس کا کہنا تھا کہ اس سے ایک طرف تو اس کی فیملی کو سپورٹ ہوجاتی جبکہ دوسری طرف اس نے جو کچھ پڑھا ہے اس کی عملی مشق ہوتی ہے۔ میں نے ہیومن ریسورس مینجمنٹ، مواصلات کی مہارت، پیشہ ورانہ اخلاقیات، انجینئرنگ اکنامکس اور انٹرپرینرشپ کے اسباق پڑھے، اور اس فروٹ اسٹال کے قیام کا بنیادی مقصد میرے کورسز کے تصورات کا عملی نفاذ تھا اور اپنے خریداروں سے ڈیلنگ اور عوامی رابطوں کی مہارت کو پالش کرنا تھا۔ ہمارے علاقے میں بہت سارے فروٹ فروش ہیں ، لہذا لاک ڈاؤن کے دوران میں نے سوچا کہ اگر وہ پھل بیچ سکتے ہیں تو میں کیوں نہیں؟ اس خیال اور اس کے نفاذ کو پالش کرنے کے لئے میرا کنبہ ہر طرح سے میری مدد کرتا ہے۔ نوجوان عثمان اشرف کی یہ لگن دوسرے طالب علموں کیلئے بھی ایک سبق ہے کہ انسان جوکچھ پڑھتا ہے اس پر عملی مہارت حاصل کرنے کیلئے اس کے عملی میدان پر اترنا پڑتا ہے۔