جمعرات , 05 نومبر 2020ء
(328) لوگوں نے پڑھا
غریب مظلوم سے زیادتی کی خبر شائع کرنے پر گاؤں کے بااثر چوہدریوں کا اپنے حواریوں کے ہمراہ مقامی سنیئر صحافی میاں معظم علی اور اسکے بھائیوں پر حملہ، آہنی راڈوں، ڈنڈوں سے مار مار کر لہو لہان کردیا، مقامی سنیئر صحافی میاں معظم علی نے چک نمبر 326 گ ب کی ایک غریب محنت کش کے ساتھ گاؤں کے بااثر چوہدری ساجد مسعود اور اسکے دیگر ساتھیوں کی طرف سے کی جانے والی زیادتی کی خبر نشر کی تو سیاسی اثر ورسوخ رکھنے والا بااثر چوہدری سیخ پا ہوگیا، اور اپنے بیٹوں اور درجن سے زائد ساتھیوں کو ہمراہ لیکر صحافی میاں معظم علی اور اسکے بھائیوں پر حملہ کردیا، ملزمان نے معظم علی اور اسکے بھائیوں کو شدید زخمی کیا جبکہ دیگر ساتھی ارد گرد اسلحہ لہراتے رہے تاکہ کوئی معظم یا اس کے بھائیوں کی مدد نہ کرسکے، صحافی معظم علی اور اسکے بھائیوں کی حالت غیر ہونے پر بااثر ملزمان اسلحہ لہراتے، قتل اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے ہوئے کار اور موٹر سائیکلوں پر فرار ہوگئے، جبکہ گاؤں کے لوگوں نے صحافی معظم علی اور اسکے بھائیوں کو تشویشناک حالت میں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال پہنچایا، ڈسٹرکٹ پریس کلب ٹوبہ ٹیک سنگھ میں پریس کانفرنس کے دوران صحافی میاں معظم علی اور انکے بھائیوں نے اپنے اوپر ہونے والے قاتلانہ حملے اور تشدد کی تفصیل بتاتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار، آئی جی پنجاب انعام غنی، ڈی پی او ٹوبہ رانا عمر فاروق سے مطالبہ کیا ہے کہ حق اور سچ کی آواز کو دبانے والے سیاسی اثر رسوخ کے حامل بااثر چوہدری اور اسکے غنڈے ساتھیوں کے خلاف دہشت گردی ایکٹ اور دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے ملزمان کو فوری گرفتار کیا جائے اور انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے، کیونکہ ملزمان کے ساتھ اسکی کوئی ذاتی رنجش نہیں بلکہ اسے غریب مظلوم کا ساتھ دینے اور ظلم کے خلاف آواز بلند کرنے کی سزا دی گئی ہے، اسے صحافی ہونے کی سزا دی گئی ہے۔