ہفتہ , 25 جولائی 2020ء
(338) لوگوں نے پڑھا
پاکستان پرائیویٹ اسکولز فیڈریشن پیر محل کے عہدیداروں نے پریس کانفرنس میں چیف جسٹس اور آرمی چیف سے مطالبہ کیا ہے کہ دیگر شعبوں کی طرح تعلیمی ادارے بھی کھولنے کی اجازت دی جائے ۔ جنرل سیکریٹری چوہرری خاور سلہری کا کہنا تھا کہ 15فروری سے جاری لاک ڈاؤن کے باعث 5کروڑ طلباء وطالبات کے تعلیمی نقصان کا ازالہ نا ممکن ہے۔ ٹیچرز کی تنخواہیں مقرر ہیں اور 90فیصد اسکول کی عمارتیں کرائے پر ہیں۔ وزیر اعظم دیگر شعبہ جات کی طرح اساتذہ کے لئیے تعلیمی ریلیف پیکج کا اعلان کریں۔ چین کے صوبے ووہان سمیت دیگر ممالک میں تعلیمی ادارے کھل چکے ہیں ۔طویل لاک ڈاؤن کے باعث 50فی صد ادارے بند ہونے کے قریب ہیں۔ تعلیمی اداروں کی بند ہونے سے10لاکھ لوگ بے روزگار ہیں۔ سماجی فاصلے کو برقرار رکھ کر تعلیم جاری رکھ سکتے ہیں۔ تمام ایس او پیز پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں گے۔ بھوک اور فاقہ کشی سے مرنے والے ٹیچرز کی موت کی ذمہ دار حکومت ہوگی ۔ حکومت نے نوٹس نہ لیا تو پنجاب اسمبلی کے باہراحتجاجی کیمپ لگائیں گے