جمعہ , 29 مارچ 2024 ء
ٓاپ کو معلوم ھے کہ ٓاپ کے علاقہ کوٹ رادھا کشن میں کیا ہو رہا ہے؟

فیصل آباد ڈویژن

تھیلیسیمیا کئیر ہسپتال کے زیر اہتمام ڈی ایس پی سرکل چونیاں آفس میں بلڈ ڈونیشن کا انعقاد محمد جعفر چوہدری کے زیر صدارت کرایوں میں کمی کے حوالے سے اجلاس کنگن پور میں پاک فوج کی جانب سے فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد ای روزگار ٹریننگ پروگرام کے لیے داخلے جاری پتوکی میونسپل کمیٹی میں رشوت خوری عروج پر تازہ ترین خبریں

شہزاد اور شمع کو جب نومبر 2014 میں بیدردی سے قتل کرکے جلادیا گیا

شہزاد اور شمع کو جب نومبر 2014 میں بیدردی سے قتل کرکے جلادیا گیا
منگل , 10 نومبر 2020ء (891) لوگوں نے پڑھا
کوٹ رادھا کشن، سماج یا معاشرہ افراد کے ایک ایسے گروہ کو کہا جاتا ہے جس کی بنیادی ضروریات زندگی میں ایک دوسرے سے مشترکہ روابط موجود ہوں۔ معاشرے کی تعریف کے مطابق یہ لازم نہیں کہ ان کا تعلق ایک ہی قوم یا ایک ہی مذہب سے ہو۔ شہزاد اور شمع، نامی تصویر میں نظر آنے والا یہ جوڑا دیکھنے میں زندگی سے بھرپور لگ رہا ہے لیکن ناگہانی طور پر انہیں  4 نومبر 2014 میں، گستاخی کا جھوٹا الزام لگا کر بیدردی سے قتل کرکے جلا دیا گیا تھا۔ افسوسناک طور پر خاتون تب حاملہ تھی۔ دونوں میاں بیوی اینٹون کے بھٹے میں کام کرتے تھے۔ اس قتل کے پیچھے اصل حقائق حیران کن تھے جو بعد میں ظاہر ہوئے، بھٹہ مالک شہزاد کی اہلیہ شمع مسیح کو جنسی حراساں کرتا رہا تھا۔ تنگ آکر شہزاد مسیح نے بھٹہ چھوڑنے کا فیصلہ کیا تو مالک نے ان کی مزدوری روک دی، اپنی مزدوری کے پیسے مانگنے بھٹہ مالک کے پاس شہزاد اور شمع قرآن لے گئے تو بھٹہ مالک نے انتقام میں اپنے کارندوں سے مل کر شہزاد اور شمع پر قرآن کی توہین کرنے کا الزام لگوایا اور قریب کے تین دیہاتوں کی مساجد میں اعلان کروائے۔ ایک ہزار کے قریب بپھرے مجمعے نے شہزاد اور شمع کے گھر پر حملہ کیا۔۔  ان کو گھر سے ان کے معصوم بچوں سمیت تشدد کرتے اٹھا لے گئے۔ ہائے اففف۔۔ شدید تشدد سے جوان میاں بیوی برہنہ ہوگئے انہیں مشتعل نام نہاد مومنوں کے ہجوم نے نعرے لگاتے پہلے انہیں قتل کیا پھر ان کی لاشوں کو اینٹوں کی جلتی بھٹی میں پھینک کر جلا دیا۔۔ حملے میں تشدد سے ان کا معصوم بیٹا بھی قتل ہوگیا لیکن احساس سے عاری مشتعل ہجوم نعرے لگاتے ہوئی خوشی سے گھروں کو چلا گیا۔۔ کیس میڈیا پر آیا تو عدالت نے سوموٹو نوٹس لیا تحقیقات ہوئی تو شمع اور شہزاد بے قصور قرار پائے گئے۔ اور مقدمے میں انسداد دہشتگردی عدالت نے پانچ ملزمان کو سزائے موت جب کہ دس ملزمان کو مختلف مدت کی قید کی سزائیں دی جب کہ 93 دیگر ملزمان کو شک کا فائدہ دیکر 2016ء میں بری کیا تھا۔ پاکستان میں اس طرح کا انتہائی افسوسناک واقعات کی روک تھام کیلئے ارباب اختیار کو بہر صورت کچھ کرنے کی ضرورت ہے نہیں تو معاشرہ تباہی کی جانب گامزن رہے گا۔ عوام کو اس حوالے سے شعور دینے کی بھی ضرورت ہے کسی بھی گمرہ کن پراپیگنڈے میں آنے سے پہلے خوب تحقیق کرلیا کریں۔ شمع اور شہزاد کو گزرے ہوئے چھ برس ہو گئے ہیں لیکن آج بھی شمع اور شہزاد کی روحیں زنگ آلودہ معاشرے سے سوال کرتی ہے ہمارا قصور کیا تھا....! 
  • قتل
  • قانون
  • علاقائی مسائل
  • بچے اور کنبے
  • جُرم و سزا

Email will Not publish publicly. Please access our Privacy Policy to learn what personal data MeriDharti.pk collects and your choices about how it is used. All users of our service are also subject to our Terms of Service.

Recieve News alerts?

Log in to get started

Forgot your password?

New to MeriDharti.pk? Sign up now