کمالیہ
کمالیہ (kamalia) ٹوبہ ٹیک سنگھ کی تحصیل ہے۔ یہ دریائے راوی پر واقع ایک خوبصورت تاریخی شہر ہے کمالیہ کا کھدر ساری دنیا میں اپنے نام اور معیار کے لحاظ سے مشہور ہے
سٹی کمالیہ مقامی انتظام میونسپل کمیٹی سر انجام دیتی ہے اس کا سربراہ شہر کے انتظامی امور چلاتا ہے، تحصیل کمالیہ 26 یونین کونس پر مشتمل ہے۔ کمالیہ کی سیاست میں چند خاندانوں کا ذکر کرنا مناسب ہوگا جن میں راجپوت، کھرل، کاٹھیہ، ارائیں، گجر، فتیانہ،لیل اور سید خاندان معروف ہیں۔
کمالیہ کے بارے میں یہ بات مشہور ہے کہ ایک دفعہ ایک بزرگ کو سخت سردی کے موسم میں ایک شخص نے کمبل دیا اور ان کی خدمت کی تو انہوں نے اس کو دعا دی کہ تمہارے نام پر یہاں ایک شہر آباد ہو گا اس طرح کمالیہ شہر کا نام اس شخص کے نام پر پڑا یہ ایک تاریخی شہر ہے کمالیہ کے ایک نواحی گاؤں کے قریب حال ہی میں کھنڈر دریافت ہوئے ہیں جو ہڑپہ سے بھی پرانےبتائے جاتے ہیں۔
کمالیہ تحصیل کا محل وقوع
تحصیل کمالیہ جغرافیائی لحاظ سے N72'39'E'44 پر واقع ہے،
تحصیل کمالیہ کی معشیت
دو مشہور بازار صدر بازار اور اقبال بازار ہیں اور دیگر مارکیٹس ریلوے روڈ، چیچہ وطنی روڈ اور ماموکانجن روڈ اہم کاروباری مراکز ہیں۔ جبکہ رجانہ روڈ پر پولٹری بزنس کے دفاتر ہیں کمالیہ پولٹری کے بزنس کی وجہ سے ملک بھر میں مشہور ہے
![]()
![]()
اس کے علاؤہ کمالیہ شہر میں بھنڈی توری کی وسیع پیمانے پر کاشت کی جاتی ہے جسے پشاور سے کراچی تک پسند کیا جاتا ہے۔
تحصیل کمالیہ کے اہم تعلیمی ادارے
کمالیہ میں پوسٹ گریجوئیٹ کالج فار بوائز،
ڈگری کالج برائے خواتین،
گورنمنٹ ٹیکنالوجی کالج،
ایلیمنٹری کالج برائے طلبہ، طالبات
اور بے شمار پرائیویٹ تعلیمی ادارے ہیں
تحصیل کمالیہ میں رائج زبان
کمالیہ میں پنجابی زبان عمومی طور پر مادری زبان کے طور پر بولی جاتی ہے، جبکہ قومی زبان اردو بھی بڑے پیمانے پر بولی جاتی ہے،
تحصیل کمالیہ کے مشہور کھیل
کبڈی ، فٹبال ، والی بال اور کرکٹ مقبول کھیل ہیں ،
پاکستانی کبڈی ٹیموں کے بھی کھلاڑیوں کا تعلق کمالیہ سے ہے۔
تحصیل کمالیہ میں مذاہب
کمالیہ آبادی کے لحاظ سے ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ کی سب سے بڑی تحصیل ہے۔ یہاں 400 کے قریب مساجد ہیں 97 فیصد آبادی مسلمان ہے
کمالیہ کی مرکزی عیدگاہ 1914 میں انجمن اسلامیہ کے زیر اھتمام بنائی گئی شہر کی سب سے بڑی عیدگاہ ہے ۔90 فی صد آبادی اہل سنت ہے جبکہ باقی دیگر مسالک اور مذاہب کے لوگ بھی یہاں آباد ہیں۔
کمالیہ کی مرکزی جامع مسجد بادشاہ جہانگیر کے دور میں بنائی گئی
کمالیہ کی روحانی شخصیات میں پیر سید منیر احمد شاہ مرحوم آف دھولر شریف ،پیر سید شیراز احمد قادری آف قادر بخش شریف،پیر علی بابا آف دربار قطب علی شاہ بہت اہم مقام رکھتے ہیں۔
تحصیل کمالیہ میں پہنے جانے والے لباس
قمیض شلوار اور چپل و شوز عمومی لباس ہے، خواتین چادر اور عبایا استعمال کرتی ہیں جبکہ مرد حضرات روائیتی رومال چادر کندھے پر استعمال کرتے ہیں،
تحصیل کمالیہ کے رسم رواج
غمی،خوشی، شادی بیاہ اور دیگر مواقع پر کمالیہ میں آباد مختلف برادریوں میں، اپنے الگ رسم و رواج پائے جاتے ہیں ، لیکن تمام رواجوں اور رسومات میں تھوڑے بہت تفاوت سے یکسانیت پائی جاتی ہے
تحصیل کمالیہ کے لوگوں کا مزاج
کمالیہ کے اطراف میں زرعی زمینیں ہیں جن میں کام کرنے اور پیداوار کو اُگانے کے لیے یہاں کے لوگ محنت اور جفاکشی کے ساتھ امور انجام دیتے ہیں،
صحت مندی اور بردبار ی کے نتیجے میں مقامی لوگوں میں شائستگی اور ہنس مکھ مزاجی عمومی طور پر پائی جاتی ہے۔
بحوالہ:- httpss://dawn.com/news/1043306
https://citypopulation.de/Pakistan-100T.html