جمعہ , 19 اپریل 2024 ء
گھر کی چھت ٹوٹنے کے بعد متاثرین امداد کے منتظر تیز رفتار بس کی کار کو ٹکر، 2 افراد زخمی دریائے چناب میں نہاتے ہوئے نوجوان ڈوب کر جانبحق اسکول میں لگے بجلی کے کھنبے ناخوشگوار حادثے کا سبب بن سکتے ہیں گلیوں میں پانی جمع ہونے سے اہل محلہ پریشان تازہ ترین خبریں

ٹوبہ ٹیک سنگھ کے بارے میں

ٹوبہ ٹیک سنگھ 
ٹوبہ ٹیک سنگھ،  (Toba Tek Singh)پنجاب, پاکستان کا ایک مشہور شہر  اور ضلع کا صدر مقام ہے, جو فیصل آباد ڈویژن کے تحت ایک ضلع ہے، اس کی دائرہ میں رجانہ، کمالیہ، پیر محل، شور کوٹ، چیچہ وطنی جیسے مشہور شہر آتے ہیں، مردم شماری 2017 کے مطابق شہر کی آبادی 87،210 نفوس پر مشتمل تھی، 
 تقسیم ہند سے قبل ٹوبہ ٹیک سنگھ میں سکھوں کی بڑی آبادی تھی ، جن میں سے زیادہ تر 1947 ء میں تقسیم کے بعد انڈین پنجاب ہجرت کرگئے تھے۔

تحصیل ٹوبہ ٹیک سنگھ کا پس منظر

ٹوبہ ٹیک سنگھ، ساندل بار کا وہ علاقہ جو فیصل آباد اور جھنگ کے درمیان واقع ہے ، ٹوبہ پنجابی زبان میں ایسےکنواں کو کہتے ہیں جس میں بارش کا پانی جمع ہوتا ہے، یہ اس زمانے کی بات ہے جب یہاں نہر کا نظام نہیں تھا، ٹیک سنگھ  اس ویران علاقے  میں اس جمع پانی کو مٹی کے بنے مٹکوں میں جمع کیا کرتا تھا اور اس مقام سے گذرنے والے مسافروں کو خدمت خلق کے جذبے سے پانی پلایا کرتا تھا، اس کی اس سماجی خدمت کی وجہ سے یہ علاقہ  ٹوبہ ٹیک سنگھ کہلایا ۔
ٹوبہ ٹیک سنگھ کو 19 ویں صدی کے آخر میں انگریزوں نےباقاعدہ آباد کیا تھا جب یہان نہر کا نظام بنایا گیا تھا۔ پورے پنجاب (متحدہ ہندوستان) سے لوگ وہاں منتقل ہو گئے کیونکہ انہیں کھیتوں کی زمینیں الاٹ کردی گئیں۔ وہاں ہجرت کرنے والے زیادہ تر افراد کا تعلق لاہور ، جالندھر ، ضلع ہوشیار پور سے تھا۔ 
 پاکستان میں 70 ء کی دہائی میں ، جب بہت سارے پاکستانی شہروں کے نام (جو برطانوی حکمرانوں نے رکھے تھے)  تبدیل کرکے  اپنے اصل یا آبائی ناموں یا مقامی آبادی کی جانب سے زیادہ قابل قبول ناموں میں انھیں تبدیل کردیا گیا - مثال کے طور پرمونٹگمری اپنے اصل نام ساہیوال پر تبدیل کردیا گیا-
 پاکستان میں 70 ء کی دہائی میں ، ٹوبہ ٹیک سنگھ میں ایک کسان کانفرنس ہوئی، جو بنیادی طور پر کسانوں کی مزاحمتی تحریک تھی ، جس کے نتیجے میں اس کا نام لینن گراڈ رکھا گیا ، اس کے خلاف سنی تحریک نے کانفرنس کی اور یہاں کا نام دارالسلام رکھا، لیکن ٹوبہ ٹیک سنگھ بنیادی طور پر ٹیک سنگھ کی ساکھ کی وجہ سے اپنے اصل نام کو برقرار رکھ پایا، اور آج بھی اسے اسی نام سے جانا جاتا ھے۔
ٹوبہ ٹیک سنگھ 1982 میں فیصل آباد کا  ایک سب ڈویژن تھا ،اس کو  فیصل آباد ضلع سے الگ کردیا گیا تھا اور اب  یہ ایک علیحدہ ضلع بن گیا ہے۔
سعادت حسن منٹو ، جو ایک اردو ناول نگار تھے ، انھوں نے "ٹوبہ ٹیک سنگھ" کے عنوان سے ایک مختصر کہانی لکھی جو تقسیم ہند پر طنز ہے۔ اس کہانی میں ،ایک پناہ گزین اس سوال پر حیرت زدہ ہے کہ آیا اس کا آبائی شہر ٹوبہ ٹیک سنگھ ،اب ہندوستان میں ہے یا پاکستان میں؟۔ اس کہانی کو ٹوبہ ٹیک سنگھ نام کی ایک مختصر فلم میں ڈھال لیا گیا ہے۔


تحصیل  ٹوبہ ٹیک سنگھ کا محل وقوع 


ٹوبہ ٹیک سنگھ وسطی پنجاب میں  30°58′16″N 72°28′57″E  پر واقع ہے، اور یہ 3،252 مربع کلومیٹر کے رقبہ پر محیط ہے۔
یہ نشیبی علاقوں میں سے ایک بڑے علاقے پر مشتمل ہے جہاں بارش کے موسم میں اکثر سیلاب آتا ہے۔ سیلاب کا آغاز دریائے راوی سے ہوتا ہے جو اس کے جنوبی اور جنوب مشرقی سرحدوں کے ساتھ ملتا ہے۔

ٹوبہ ٹیک سنگھ کی معشیت

ٹوبہ ٹیک سنگھ سنگترے کے بہترین پیداواری علاقوں میں سے ایک ہے ، جسے مقامی طور پر کینو کہا جاتا ہے۔ پورے پاکستان میں  سنگترے  کی برآمدی معیار کی پیداوار میں یہاں کی پیداوار کا  اہم کردار  ہے۔ 
اس ضلع میں بسنے والے زیادہ تر افراد زراعت سے وابستہ ہیں اور اس خطے میں گوشت ، انڈے ، کپاس ، مکئی ، کئی قسم کی دالیں ، آڑو ، امرود ، ٹماٹر ، تربوز ، خربوزہ ، آم ، تمباکو ، پیاز سمیت کئی طرح کی زرعی اور دودھ کی مصنوعات تیار ہوتی ہیں۔

ٹوبہ ٹیک سنگ کے مشہور تعلیمی ادارے
فوجی فاونڈیشن اسکول
ڈویژنل پبلک اسکول اینڈ کالج
الائیڈ اسکول 
دی اسمارٹ اسکول 
گورنمنٹ اسلامیہ ھائی اسکول
کونوینٹ آف جیسس ایںڈ میری ھائی اسکول
ٹوبہ ٹیک سنگھ میں سیکڑوں رجسٹرڈ اسکول ہیں ، جن میں سرکاری اسکول ، نیم سرکاری اسکول ، چیریٹی اسکول اور نجی اسکول شامل ہیں۔ یہ اسکول ٹوبہ ٹیک سنگھ کے ہزاروں طلبا کو تعلیم فراہم کرتے ہیں ، آپ ٹوبہ ٹیک سنگھ کے 1203 اسکولوں کی فہرست سرچ کرکے دیکھ سکتے ہیں۔ جس میں ان کی مکمل تفصیل موجود ہے۔

تحصیل ٹوبہ ٹیک سنگھ میں بولی جانے والی زبان

ٹوبہ ٹیک سنگھ  میں پنجابی زبان عمومی طور پر مادری زبان کے طور پر بولی جاتی ہے، جبکہ قومی زبان اردو بھی بڑے پیمانے پر بولی جاتی ہے، 


ٹوبہ ٹیک سنگھ کے مقبول کھیل

کبڈی ، فٹبال ، والی بال اور کرکٹ مقبول کھیل ہیں ، 

تحصیل ٹوبہ ٹیک سنگھ میں مذاہب


ٹوبہ ٹیک سنگھ  کی اکثریتی آبادی دین اسلام سے تعلق رکھتی ہے، جبکہ مذہب عیسائیت سے تعلق رکھنے والوں کی اقلیتی آبادی بھی موجود ہے۔ 

ٹوبہ ٹیک سنگھ میں پہنے جانے والے لباس

 قمیض شلوار  اور چپل و شوز عمومی لباس ہے، خواتین چادر اور عبایا استعمال کرتی ہیں جبکہ مرد حضرات روائیتی رومال چادر کندھے پر استعمال کرتے ہیں، 

تحصیل ٹوبہ ٹیک سنگھ کے لوگوں کا مزاج

ٹوبہ ٹیک سنگھ  کے اطراف میں زرعی زمینیں ہیں جن میں کام کرنے اور پیداوار کو اُگانےکے لیے یہاں کے لوگ محنت اور جفاکشی کے ساتھ امور انجام دیتے ہیں، 
 صحت مندی اور بردبار ی  کے نتیجے میں مقامی لوگوں میں شائستگی اور ہنس مکھ مزاجی عمومی طور پر پائی جاتی ہے۔

بحوالہ :- https://pbs.gov.pk/
https://bisefsd.edu.pk/

دوسرے شہروں کے بارے میں مزید پڑھیں

Log in to get started

Forgot your password?

New to MeriDharti.pk? Sign up now